وفا کروں گی کسی سوگوار چہرے سے
پُرانی قبر پر کتبہ نیا سجا دوں گی
اب تجھے روکنا اچھا بھی تو نہیں لگتا ناں
تُو نے جب رٹ ہی لگا لی ہے کہ جاؤں ، جاؤں
اب اختیار ہے تجھ کو سزا اور جزا کافقط
وار کرنا ہے تو سر کو جھکائے بیٹھے ہیں
رونا ہوتا ہے کسی اور حوالے سے مجھے
اور ایسے میں تیری یاد بھی آ جاتی ہے
زندگی نظم نہیں ہے کہ مکرر کی صدا
کسی شائق نے لگائی تو دوبارہ کر لی