وہ نہیں ہے تو یونہی دل کو دُکھانے کے لئے
چھیڑ دی ہم نے کسی_ یارِ دل آزار کی بات
آخری گناہ تیری یاد تھی۔۔
آج اس سے بھی توبہ کر لی
چائے افسردہ پیالی میں پڑی رہتی ہے ۔۔۔
جسم تنہائی کی کرسی میں دھنسا رہتا ہے
جو تیرے لمس کے سائے سے بھی محروم ہوئے
ایسے ہاتھوں کی یتیمی کا بڑا دکھ ہے مجھے۔
پھر ترے غم کو چھپانے کا بہانہ ڈھونڈا
پھر کسی قبر پہ جا بیٹھے بڑے بین کیے