ﺩﻝ ﺍﻓﺴُﺮﺩﮦ ﺗﻮ ﮨﻮﺍ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﮯ ﺍﺱ ﮐﻮ ﻟﯿﮑﻦ
ﻋﻤﺮ ﺑﮭﺮ ﮐﻮﻥ ﺟﻮﺍﮞ ﮐﻮﻥ ﺣﺴﯿﮟ ﺭﮨﺘﺎ ﮨﮯ
کسی کے جسم کو چھونے کی آرزو کرنا
یہی ہے عشق تو پھر عشق پہ بھی لعنت ہے
ﭼُﺴﮑﯿﻮﮞ ﮐﺎ ﺳﻠﺴﻠﮧ ﺍﺏ ﺳﺴﮑﯿﻮﮞ ﮐﻮ ﭘﮩﻨﭽﺎ
ﯾﻮﮞ ﮨﯽ ﯾﺎﺩ ﺁ ﮔﯿﺎ ﺗﯿﺮﮮ ﺳﺎﺗﮫ ﭼﺎﺋﮯ ﭘﯿﻨ
تماشہ یہاں عشق ہی نہیں کرتا،،
اس پیٹ نے بھی دی ہیں رسوائیاں بہت
بھوک پھرتی ہے میرے ملک میں ننگے پائوں
رزق ظالم کی تجوری میں چھپا بیٹھا ہے