کبھی آنسوں کبھی سجدہ کبھی ہاتھوں کا اُٹھ جانا۔۔۔
خواہشِ ادھُوری ہوتو ربّ کتنا یاد آتا ہے
محبّت ہو جائے تو صدقا کیا کرو۔۔۔
محبّت ہوگی تو ملّ جائے گی بلا ہوگی تو ٹل جائے گی۔۔
آپ قیامت سے گزر کیوں نہیں جاتے۔۔۔
جینے کی شکایت ہے تو مر کیوں نہیں جاتے۔
محبت ہونے لگے تو صدقہ دیدیا کرو
محبت ہوگی تو مل جائیگی بلا ہوگی تو ٹل جائیگی
آٶ اس بے وفا کو یاد کریں
کہ ابھی تو اک عمر پڑی ہے اسے بھلانے میں