उसके हाथ की गिरफ्त ढीली पड़ी तो महसूस हुआ मुझे शायद ये वही जगह है जहाँ रास्ते बदलते हैं اوسکے ہتھ کی گیرفٹ دھیلے پڑی توں میہسہ ہوا مجے شاید یہ وہی جاگہ ہے جہاں راستی بادلتے ہیں
मेरी और इश्क़ की कभी बनी ही नहीं क्यूंकि उसे गुलामी चाहिए और मुझे आज़ादी میری اور عشق کی کبھی بنی ہی نہیں کیونکی اُسی گلامی چاہے اور مجھے آزادی
नए किरदार आते जा रहे हैं मगर ✧ नाटक पुराना चल रहा है نیے کردار آتے جا رہے ہیں مگر ناتک پُرانا چل رہاہے